تعارف


میں ایک عام سی خاتونِ خانہ ہوں جس کی زندگی گھر اور گھر کے افراد ہوا کرتے ہیں ۔ اگر مجھ میں کچھ خاص ہے تو اردو ادب سے رغبت و محبت ہے اور اس کے چااہنے والوں سے انجانا لگاو ہے ۔

جس زمانہ اور گھرانہ میں میری پیدائش ہوئی مستورات کو چار دیواری سے باہراکیلے نکلنے کی آزادی نہیں ہوا کرتی تھی ۔ حیدرآبادی رویتی ماحول میں تعلیم ایک خاص حد تک محدود ہوا کرتی تھی کالج کو جانا معیوب سمجھا جاتا ۔ ماحول میں تبدیلی رونما ہورہی تھی مگر گھرانا مذہبی اور نامی گرامی ہونے کی وجہہ سے عزت و احترام کے زیر نظر اسکول کے بعد تعلیم موقوف کردی گئی ۔ پکوان سلوائی دینی علم وفنون اور تربیت کا انتظام گھر پر کروایا گیا ۔ والدین کے اردو سے لگاو نے ہمیں اردو میڈیم سے پڑھایا اس طرح مجھے ورثہ میں اردو سے محبت ملی ہے ۔ ابھی مطالعہ کرنےآیا ہی تھا کہ میں نےبہت سارے میگزین ناول بہت ہی دلچسپی اور رفتار سے پڑھنے لگی جہاں ایک پرزہ بھی لکھا نظر آتا پڑنے لگ جاتی میرے اس رجحان کو دیکھتے ہوئے دینی مطالعہ کی طرف توجہ دیلائی گئی ۔ اس طرح مطالعہ سے شدید لگاو بڑتا گیا ۔ اٹھارہ سال کے اختتام پر بیاہ کر پردیس بھیج دیا گیا ۔زندگی ایسے رواں ہوئی کہ وقت پلک چھپکتے نکلنے لگا مگر اس مصروف دنوں میں بھی کبھی پڑھنے کا سفر روکا نہیں ۔ پھر انترنیٹ کا دور آیا گھر میں شادی کے بیس سال بعد کمپوٹر لایا گیا ہر نئی سائٹ دیکھی جاتی ایک دن میرے اردو کے محب دل نے اردو کی تلاش کےلئے سر اٹھایا گوگل چاچو نے چند ایک لنک سامنے لاکر رکھ دئے اس دن میری خوشی کا عالم نہ پوچھے ، کئی سائیٹ پر جاتی رہینے کے بعد ون اردو فورم اپنے ہم مزاج لگا تو وہیں زیادہ جانے آنے لگی ۔ کافی عرصہ صرف پڑھنے تک ہی یہ تعلق محدودتھا ایک دن کسی ممبر پر خاکہ نگاری کا مقابلہ تھا کئی دن ہوگئے کوئی کچھ لکھ ہی نہیں رہے تھے میں نے جب یہ محسوس کیا تو وہاں سخنور نام کے ایک ممبر تھے جو شعر و شاعری والی مزاج رکھتے تھے انہیں پر میں نےپہلی بار کی بورڈ اٹھایا پھر اس کے بعد بہتوں نے اپنی تحاریر بھیجے ۔۔اس کے بعد سے افسانوں و مضامین کے مقابلوں میں حصہ لیتی رہی بچوں نے کمپوٹر کا استمعال سکھایا ان کی حوصلہ افزائی نے مجھے لکھنے بہت ہمت دی ہے بلاگ بھی مجھے بیٹے ہی نے بنا کر دیا جس میں میری تحاریر محفوظ کرسکی نہیں تو کئی ایک افسانے مضامین جو اپنی تسکین کے لئے لکھے تھے وہ کچھ دن کے بعد ضائع ہوجایا کرتے تھے ۔ میں نے بہت کم افسانے لکھے ہیں جن میں عورت کی فطرت ،محبت کو بتایا اور ایک اچھا پیغام دینے کی کوشش کی ہے ۔افسانوں کے نام ہی سے آپ کو پتہ چل جائے گا ۔تجدیدِ ،حرمت ، دوسرا کنارہ ، دل کے رشتہ ،کفارہ ، ہوتا تو وہی ہے جو مقدر میں لکھا ہے ۔ یہ آخری والا چند عنوان سے ایک منتخب کر کے لکھنا تھا ۔ اور بھی چند ایک نگارش و سرگزشت میرے بلاگ پر آپ دیکھ سکتے ہیں ۔ لکھنے کو بہت کچھ ہے اللہ نے زندگی دی تو اپنی ذمہ داریوں سے سبک دوش ہونے پر زیادہ وقت دینے کا اردہ ہے آپ سب سے دعاوں کی اپیل