السلام علیکم
پیارے بہنوں اور بھائیوں : دین اسلام کے ہر حکم میں انسان کے لئےدنیاو آخرت کی سعادت مندی اور کئی فوائد مضمر ہوتے ہیں۔ روزہ میں بھی جہاں اخروی لحاظ سے باعث اجر و ثواب ہے وہیں من جملہ فوائد کے روزہ طبی، معاشرتی و اجتماعی طور سے بھی فائدہ مند ہے جیسےجب معاشرے کے مالدار افراد روزہ رہ کر بھوک پیاس کی سختی کو برداشت کریں گے تو انہیں بھوک وپیاس کی شدت کا احساس ہوگا۔اس طرح وہ محتاج و تنگ د ست افراد کی ضرورت کو سمجھ سکیں گے اور ان کی طرف دستِ تعاون دراز کریں گے۔اس طرح معاشرہ اخوت وبھائی چارگی کا گہوارہ بن جائے گا۔اس لئے رمضان کو صبر اور غم خواری کا مہینہ بھی کہتے ہیں
سحر و افطار میں اوقات کی پابندی پر اگر غور کیا جائے تو احساس ہوگا کہ روزہ نظم وضبط کی تربیت کے لئےبھی ہے ۔ یہاں انسان اپنی مرضی نہیں چلا سکتے سحری کے لئے جو وقت متعین ہے انہیں اسی وقت میں سحری کا اہتمام کرنا ہے اور جو وقت افطار کے لئے خاص ہے اسی وقت روزہ افطار کرنا ہے۔اگر کسی نے جان بوجھ کر ذرا سی بھی تاخیر اور عجلت کا مظاہرہ کیا تو پھر ان کاروزہ رائیگاں ہونے کا خوف ہوگا۔آج کل دیکھا گیا ہے کے شادی بیاہ ہو کہ دعوتیں یا کسی سےملنے کا وعدہ اکثراوقات انتظار کی کوفت اٹھانی پڑتی ہےہمیں وقت کی قدر نہیں رہی ہمیں اوقات کی پابندی کی سخت ضرورت ہےہمیں آج کی خوشیوں کو اگر آنے والے کل کی مسرتوں میں بدلنا ہے تو وقت کو اپنی مٹھی میں قید کرنے کا ہنر سیکھناہی ہوگا کہتے ہیں وقت کبھی نہیں رکتا اور جو لوگ وقت کے قدم سے قدم ملا کر نہیں چلتے وہ زندگی کے راستے میں پیچھے رہ جاتے ہیں وقت ضائع کئے بغیر عمل کے میدان میں سرتا پاجستجو بننا ہوگا تب ہی ہم ایک کامیاب انسان بن سکتے ہیں
پیارے بہنوں اور بھائیوں : دین اسلام کے ہر حکم میں انسان کے لئےدنیاو آخرت کی سعادت مندی اور کئی فوائد مضمر ہوتے ہیں۔ روزہ میں بھی جہاں اخروی لحاظ سے باعث اجر و ثواب ہے وہیں من جملہ فوائد کے روزہ طبی، معاشرتی و اجتماعی طور سے بھی فائدہ مند ہے جیسےجب معاشرے کے مالدار افراد روزہ رہ کر بھوک پیاس کی سختی کو برداشت کریں گے تو انہیں بھوک وپیاس کی شدت کا احساس ہوگا۔اس طرح وہ محتاج و تنگ د ست افراد کی ضرورت کو سمجھ سکیں گے اور ان کی طرف دستِ تعاون دراز کریں گے۔اس طرح معاشرہ اخوت وبھائی چارگی کا گہوارہ بن جائے گا۔اس لئے رمضان کو صبر اور غم خواری کا مہینہ بھی کہتے ہیں
سحر و افطار میں اوقات کی پابندی پر اگر غور کیا جائے تو احساس ہوگا کہ روزہ نظم وضبط کی تربیت کے لئےبھی ہے ۔ یہاں انسان اپنی مرضی نہیں چلا سکتے سحری کے لئے جو وقت متعین ہے انہیں اسی وقت میں سحری کا اہتمام کرنا ہے اور جو وقت افطار کے لئے خاص ہے اسی وقت روزہ افطار کرنا ہے۔اگر کسی نے جان بوجھ کر ذرا سی بھی تاخیر اور عجلت کا مظاہرہ کیا تو پھر ان کاروزہ رائیگاں ہونے کا خوف ہوگا۔آج کل دیکھا گیا ہے کے شادی بیاہ ہو کہ دعوتیں یا کسی سےملنے کا وعدہ اکثراوقات انتظار کی کوفت اٹھانی پڑتی ہےہمیں وقت کی قدر نہیں رہی ہمیں اوقات کی پابندی کی سخت ضرورت ہےہمیں آج کی خوشیوں کو اگر آنے والے کل کی مسرتوں میں بدلنا ہے تو وقت کو اپنی مٹھی میں قید کرنے کا ہنر سیکھناہی ہوگا کہتے ہیں وقت کبھی نہیں رکتا اور جو لوگ وقت کے قدم سے قدم ملا کر نہیں چلتے وہ زندگی کے راستے میں پیچھے رہ جاتے ہیں وقت ضائع کئے بغیر عمل کے میدان میں سرتا پاجستجو بننا ہوگا تب ہی ہم ایک کامیاب انسان بن سکتے ہیں
سدا عیش دوراں دکھاتا نہیں
گیا وقت پھر ہاتھ آتا نہیں
گیا وقت پھر ہاتھ آتا نہیں
اللہ ہمیں اس رمضان میں دنیاو آخرت کے فوائد کا مستحق فرمائے۔ سب مطالعہ کرنے والوں کی مشکور ہوں
1 comments:
Bilkul theek kaha kauser......Aap ko maqbool ramadan nseeb ho
Post a Comment
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔