Thursday, October 15, 2015

ایک شگفتہ تحریر

   
السلام علیکم

، ون اردو فورم پر ہم رمضان میں  بہت مزہ کیا کرتے تھے ایک دوسرے پر
  خاکے لکھا کرتے خیالی سحری کا حال لکھتے اور افطار و سحری کے پکوان ایک دوسرے کو بتایا کرتے اب ون اردو سائیٹ بند ہوگئی مگر یادیں ابھی بھی دماغ میں محفوظ ہیں وہ سارے ممبرز ابھی بھی یادوں میں دعاوں میں شامل رہتے ہیں آپ سب نے کائنات جی کا لکھا "کوثر بیگ کی سحری " تو پڑھا ہی ہے اب ون اردو  کی ایک اور ممبر اور فیس بک کے ون اردو پیچ کی ایڈمین نے بہت پہلے ایسے ہی  ایک خیالی انٹرویوں میرا اور آمنہ جی کا ملاکر لکھا تھا  آپ سب کے لئے اسے شیئر کررہی ہوں اسےپڑھیں اور محظوظ ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

السلام علیکم ناظرین

آج پھر سے دو عدد نہایت معزز محترم شخصیات کے پول لے کر میں ہوں ثنا بچہ۔۔۔۔۔۔اوہ سوری میں ہوں ایک نہایت مشہور صحافی جو کہ بالکل بھی نہ بکتی ہے نہ جھکتی ہے ہاں پوائنٹس آتے نظر آئیں تو بس اپنے کہے ہوئے میں تھوڑا ردو بدل کر لیتی ہوں ۔۔۔یہ کوئی بے ایمانی تو نہ ہوئی نا۔۔۔

تو جناب آج ہم اس فورم کی دو مشہور اور ذرا بزرگوار ہستیوں کے ساتھ کچھ 
ٹایم گزاریں گے ۔۔
اور آُپ کا وقت بھی گزروائیں گے ۔۔زبردستی


اچھا جی تو ہوا کچھ یوں کہ عمران بھائی کی حالت پڑھ کر لبنی کا بہت دل للچا رہاتھا کہ وہ بھی ہمارے ساتھ ہوتیں تو اس بار کیمرہ مین کی جگہ لبنی یہ فرائض انجام دیں گی ۔۔۔

تو لبنی جو کہ آج کل ذرا کمزور ہو گئی ہے دوسروں کو کھانے پر ڈانٹتے ڈانٹتے ایسی عادت ہوئی کہ خود بھی جب کھانا کھانے بیٹھتی ہے تو اپنے آُپ کو ڈانٹ کر کھانا چھوڑ دیتی ہے بےچاری ۔۔۔

دماغ پر اثر ہو گیا نا
تو جب لبنی جی نے کیمرے کو اٹھانے کی کوشش کی تو اس کے وزن سے نیچے جا گریں ۔۔اور کیمرے کے نیچے سے انہیں ڈھونڈ ڈھونڈ کر نکالا گیا۔۔ذرا سانس بحال ہوئی تو نعرہ لگا کر اٹھیں کہ ہمت عورتاں مدد خدا
اور کیمرہ اٹھا لیا۔۔

ان کی اتنی بڑی اچیومنٹ پر ہماری پوری ٹیم نے کھڑے ہو کر ایک منٹ تک تالیاں بجائیں ۔۔

ہمارا ارادہ تو تھا کہ پانچ منٹ تک بجوائی جاءیں لیکن لبنی نے کہا کہ اس سے 
پہلے کہ میں دوبارہ مٹی کی سوندھی خوشبو سونگھنے کے لیے زمین بوس ہو جاوں اب چلو۔۔
تو جناب ہم نے اپنی ہر دلعزیز کوثر آپی کے گھر کی راہ لی ۔۔اس بار حیرت انگیز طور پر نہ کسی سے پوچھا اور نہ ہی بھولے کیونکہ ایڈریس یاد تھا۔۔۔

دروازہ کھٹکھٹایا تو ایک پیاری سی لڑکی باہر نکلی ۔۔ہم نے کہا کہ جی ہم کوثر آپی سے ملنے آیے ہیں ۔۔وہ بولیں ۔۔
جی ضرور خوش آمدید اندر آئیے۔۔
ہم ان کے ہمراہ اندر گئے ۔ہمیں بیٹھانے کے بعد وہ خود بھی سامنے والے صوفے پر براجمان ہو گئیں ۔۔
ہم سمجھے شاید ان کو کیمرہ میں آنا ہے اس لیے یہیں بیٹھ گئی ہیں ۔۔
پھر سے پوچھا جی اپنی امی کو بلا دیں ہمیں ان سے ملنا ہے ۔۔۔
جواب آیا۔۔۔
پیاری رفعت اور پیاری کمزور سی لبنی۔۔۔۔۔امی باوا کو نکو بلا سکتے نا وہ تو حیدر آباد میں ہوتے نا۔۔

ہائیں ۔۔ہم حیران پریشان ۔ایک دوسرے کا منہ تکنے لگے ۔۔۔
کہ کوثر آُپی فورم میں اعلان کیے بغیر ہی چلی گئیں ۔۔
ان کو کہا ۔۔
دیکھیں آُپ کی امی کیسے فورم کے سب بہن بھائیوں کو اپنا کہتی ہیں اور بنا بتائے ہی انڈیا چلی گئیں ۔۔۔(دل میں کہا۔۔۔۔کیسی بے مروت نکلیں ۔۔ہم کون سا ان سے انڈیا سے ساڑھیاں منگوا لیتے ۔۔۔)۔

وہ بولیں ۔۔۔

مذاخاں نکو کرو جی ۔۔۔میں ایچ تو کوثر ہوں ۔۔
اب تو حد ہی ہو گئی ۔۔
لبنی یہ سن کر لڑکھڑائی ۔۔کیمرہ میرے اوپر گرتے گرتے بچا،،فورا سے لبنی کو سہارا دلایا اور زمین کی طرف دکھایا۔۔کہ لبنی یہاں مٹی کی سوندھی خوشبو کی کارپٹ بچھا ہے سیدھی کھڑی رہو۔۔براداشت کرو یہ صدمہ۔۔۔

ہم نے ناگواری سے کہا۔۔
دیکھیں آُپ کا ہمارا کوئی مذاق نہیں ہے کوثر آپی کو بلائیں ۔۔

بولیں ۔۔
اجی دھوکہ کھا گئے نا آُپ لوگاں بھی ۔۔سب یہ ایچ کرتے۔۔فورم پر اپنے آپ کو بڑا بتائی اس لیے کہ سب میری بات سنیں اور میری عزت کریں ۔۔ویسے تو ابھی تو میں جوان ہوں ۔۔۔۔
اوہ اچھا ۔۔۔۔۔۔۔۔میں نے ایک گہری سانس لی ۔۔
لیکن آپ تو فورم پر کہتی ہیں میرے بچے بڑے بڑے ہیں پوتے پوتیاں ہیں تو یہ سب کیسے ۔۔۔؟؟

بولیں ۔۔
پیاری رفعت ۔۔
دیکھو نا بہنا کیا بڑے بڑے بچوں کے اماں باوا بڈھے ہو جاتے ۔۔۔
لیکن اب مجھے خطرہ ہو رہا ہے ۔۔سب مجھے زیادہ ایچ بڑی اماں بناتے۔۔مجھے غصہ بھی آتا ہے لیکن کیا کروں ۔۔اب سوچ رہی ہوں میں بھی ثمرین کی طرح دھماکہ کر کے سب کو سچ سچ کی اپنی عمر بتا ایچ دوں ۔۔

ہم نے انہیں دھماکے سے روکا کہ ہمارے جانے کے بعد کیجیے گا ۔۔
کوثر آپی بولیں ۔۔
پیاری رفعت اور پیاری لبنی۔۔۔آپ ایک منٹ ادر ایچ بیٹھو میں آتی ہوں ۔۔
ان کے جانے کے بعد پیچھے مڑ کر دیکھا تو ایک صاحبہ اخبارات کا ڈھیر اپنے سامنے رکھے چشمہ ناک پر ٹکایے ہوئے نہایت تیزی سے کچھ لکھتی جا رہی ہیں ۔۔

پاس جا کر دیکھا تو وہ ہم سب کی استانی جی ام فوزان تھیں۔۔ہم خوش ہو گئے کہ ایک ٹکٹ میں دو مزے ۔۔
جھٹ ان کے پاس جا کر سلام مارا۔۔
نہایت غصے سے سر اٹھایا
سلام کا جواب دیا۔چشمہ درست کیا اور فرمایا۔۔
بس اسی لیے تو کہتی ہوں اب بہت ہو چکا اس قوم کو انقلاب کی ضرورت ہے ۔۔ان کی سوچ میں ارتقا ہی نہیں ہے ۔۔کوئی ادب لحاظ کچھ نہیں ۔۔استاد کی عزت تو اب ختم ہو گئی بالکل ۔۔


ہمارا وہ حال کہ بس کاٹو تو بدن میں لہو نہیں ۔۔۔کہ کہیں ٹیچر جی نے تشدد شروع کر دیا تو جیو پر ہم بگڑے چہرے کے ساتھ کیسے لگیں گے نا ۔۔۔
سو ڈرتے ڈرتے عرض کیا۔۔
کیا ہوا آمنہ جی کوئی غلطی ہو گئی کیا?
جواب آیا ۔۔۔
غلطی۔۔۔۔ آپ اسے غلطی کہتی ہیں ۔۔میرے بس میں ہو تو ایسی گستاخی پر ٌپھانسی لگوا دوں ۔۔
ڈر کے مارے ہاتھ پاوں کانپنے لگے اور میرے ہاتھ پاوں کی تو خیر تھی ڈر تو لبنی کا تھا کیمرہ اگر آمنہ جی کے اوپر گرتا تو ہم تو شہید ہی ہو کر نکلتے اس گھر سے ۔۔۔
گھگھیاتے ہوئے پوچھا ہمارا قصور تو بتائیں ۔۔
بولیں ۔۔
میں نے کوئی سو نیوز پیپر پڑھ کر ریسرچ کرنے کے بعد ابھی بلاگ لکھنا شروع کیا ہی تھا کہ آپ نے آکر سارا کام خراب کر دیا۔۔۔۔۔۔اب اگر میں نے بلاگ نہ لکھا تو سب کیا سمجھیں گے ؟میں نے سوچا تھا پہلے بلاگ لکھوں گی جب اس پر کمنٹس آءیں گے پھر اسی بلاگ کا تھریڈ شروع کر لوں گی ۔۔جب خوب تپ جاءے گا تھریڈ تو اخیر میں سب کو کہوں گی ۔۔۔۔۔۔۔کہ ابھی ہم بات چیت کرنے کے لاءق نہیں ہوءے ہماری سوچ ابھی پستی میں ہے اس میں ارتقا کی ضرورت ہے ۔۔۔۔۔پھر میں غصے سے ٹاپک لاک کروں گی ۔یا میں نہیں کروں گی تو اپنی وارننگ باجی آجاءیں گی ۔۔ اور تھریڈ لاک ہو جایے گا ۔۔۔۔۔۔۔لیکن پھر میں اگلے مہینے کے میگ میں وہی تحریر پھر سے بھیج دوں گی ۔۔۔۔۔۔پھر اس سے اگلے مہینے اس پر تبصرہ آیے گا کہ آمنہ جی کی تحریر پر تو ایک تھریڈ بنتا ہے ۔۔۔۔۔میں پھر سے نام بدل کر وہی تھریڈشروع کر دوں گی ۔۔۔۔پھر سے گرما گرمی ہو گی ۔۔۔۔میرے تھریڈکی ریٹنگ ارتقا پر پہنچ جایے گی ۔۔۔۔لیکن وارننگ باجی پھر سے بند کر دیں گی ۔۔۔۔پھر میں دوبارہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔
ہماری برداشت ختم ہو چکی تھی ۔جلدی سے بولے ۔۔
جان کی امان پاءیں تو ہم بھی کچھ عرض کریں۔۔
جواب آیا۔۔۔۔۔۔۔۔جی جی بولیے مجھے تو ویسے بھی زیادہ بولنے کی عادت نہیں ہے ۔۔
۔۔۔۔۔۔مجھے وہ لوگ سخت برے لگتے ہیں جو زیادہ بولیں۔۔زیادہ وہی لوگ بولتے ہیں جن کی سوچ میں ارتقا نہیں ہوتا ۔۔اور جن کی سوچ ارتقا تک نہیں پہنچے گی وہ ایک ملک کیسے چلا سکتے ہیں بس اس ملک کو انقلاب کی ضرورت ہے ۔ایسے انقلاب کی جس میں وہ لوگ سامنے آءیں جن کی سوچ میں ارتقا ہو ۔۔
ابھی وہ سانس لینے کو رکیں تو ہم نے جلدی سے پوچھ لیا۔۔۔

آمنہ جی یہ بتائیں ۔کہ استاد کی عزت کم کیوں ہوکئی ہے ہمارا نظام تعلیم کیوں اس قدر گر گیا ہے؟؟

جواب آیا۔۔
ہمم۔۔۔۔۔لگتا ہے کچھ معقول لوگ ہیں آپ ۔۔۔۔۔۔دیکھیے جی آج کل استاد ایک نسل کو سنوار نہیں رہا بلکہ اچھی سیلری کے لیے بچے پڑھا رہا ہے ۔۔بلکہ میں تو کہوںگی گدھے ہانک رہا ہے ۔۔۔گدھے کا تو پتا ہے نا آپ کو ۔۔(ساتھ ہی ہمیں ایسی نظروں سے دیکھ کر مسکرائیں جیسے گدھے دیکھ لیے ہوں۔۔۔۔)تو جب استاد اپنی ذمے داری سمجھ کر پوری نہیں کرے گا تو شاگرد اس کی عزت کیسے کرے گا ۔۔۔۔ویسے بھی آج کل شاگرد جو ہیں ان کی سوچ ابھی پختہ نہیں ہوئی ابھی ارتقا تک نہیں پہنچی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(اففف پھر سے ارتقا۔۔دل چاہ رہا تھا کہ دیوار سے ٹکریں ماریں لیکن اخلاق اتنا اچھا ہے ہمارا کہ ہم دونوں ہی مسکراتی رہیں ۔۔۔۔۔)

اتنے میں کوثر آپی واپس آگئیں اور بولیں ۔۔۔

ارے پیاری رفعت اور پیاری لبنی ۔۔۔۔آپ دونوں ادر آجائے نا۔۔آمنہ بہن بہت اچھی ہیں پڑھی لکھی اچھا اچھا سوچنے والی ۔۔تو ان کو ان کا کام کرنے دیتے ہیں تاکہ وہ اچھی باتاں ہم کو بھی سکھائے۔۔۔۔
ہم کوثر آپی کو دعائیں دیتے ہوئے جھٹ ادھر سے اٹھ گئے ۔۔
کوثر آپی بولیں ۔۔۔میں عاجز اور معصوم بندی بہت خوش ہوں کہ آپ دونوںپیاری بہنوں نے میرے گھر کو اس قابل سمجھا اور یہاں قدم رنجہ فرمایا۔۔۔
(ہم تو خوشی سے پھولنے ہی لگے اور ایک دوسرے کی طرف دیکھ کر اپنے اپنے پیارے ہونے کا یقین کیا۔۔۔)

ہم نے سوال کیا۔۔۔

کوثر آپی آپ کا لہجہ اتنا عاجزانہ کیوں ہے ?
بولیں۔۔
پیاری رفعت ۔۔بات یہ ہے کہ میں تو چھوٹے ہوتے سے ایسی ایچ ہوں۔۔۔میرے بچے تو مجھے امی نہیں بلاتے عاجزانہ امی بلاتے۔۔صاحب بھی عاجزانہ ہی بلاتے۔۔۔اب تو مجھے اپنا اصل نام ہی بھول جاتا ہے ۔۔۔کبھی کبھی مجھے برا لگتا غصہ آتا لیکن میں غصہ پی جاتی ہوں ۔۔نام کی لاج رکھنے کو ۔۔(ان کا چہرہ شاید اندرونی غصے سے سرخ ہو رہا تھا۔۔۔)ایک دم بولیں ۔۔۔۔۔پیاری رفعت میں ابھی ایچ آئی۔۔۔
(اور اٹھ کر چلی گئیں)

ہم نے ذرا سی نظر پھر سے دوسری طرف پھیری آمنہ جی دھڑا دھڑ لکھے جا رہی تھیں۔۔۔۔اچانک چشمے کے اوپر سے ہمیں دیکھا ۔۔۔اور نوکر کو آواز دی ۔۔
(ہم دونوں ہی ڈر گئیں کہ بس شاید آخری وقت آگیا۔۔یا دھکے دے کر نکلوائیں گی ہمیں یہاں سے ۔۔۔)
لیکن وہ بولیں۔۔۔
بیٹا ذرا اوپر جاو پانی کی ٹینکی کے اوپر شاپر میں کچھ سوچ ڈالی ہوئی ہے ارتقا کے لیے ۔۔آج کے لیے کافی ارتقا ہو گیا ہو گیا اسے دھیان سے نیچے اتار لاو ۔۔باقی ارتقا کل لائیں گے ۔۔۔۔۔

لبنی نے مجھے دیکھا میں نے لبنی کو ۔۔۔۔ہنسنے کا بہت دل ہو رہا تھا۔۔لیکن ہمیں 
اپنی جان عزیز تھی ۔۔لبنی نے جھٹ کیمرہ رکھ کر کاپی پین نکالا ۔۔میں نے بھی پیپر پر جھٹ سے لکھنا شروع کیا اور ایک دوسرے کو ٹرانسفر کیا۔۔۔۔اور سمائیل دی ۔۔۔
کاغذ پر لکھا تھا ۔۔۔۔
ہی ہی ہی ہی ہی ہی ہی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیا کرتے ویسے تو نہیں ہنس سکتے تھے نا ۔۔۔۔
اس وقت واقعی ہمیں تعلیم کی اہمیت کا اندازہ ہوا ۔۔اگر ہمیں لکھنا نا آتا تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہنسی کافی مہنگی پڑتی نا


کوثر آپی پھر سے واپس آگئیں ۔۔۔منہ میں کچھ ڈالا ہوا تھا۔۔۔
ہم نے اگلا سوال کیا۔۔۔۔

لیکن آپی اتنا عاجزانہ پن کیوں۔۔۔۔کیا آپ کو واقعی غصہ نہیں آتا??
بولیں۔۔۔۔پیاری رفعت۔۔۔۔ایسا تو نئیں ۔۔کہ مجھے غصہ نہ آئے ۔۔کئی بار اتنی فضول پوسٹ پڑھنے کو ملتیں فورم پر ۔۔۔سخت غصہ میں دل کرتا کہ جس کی پوسٹ ہے اس کو قتل کروادوں۔۔لیکن اس سے امیج خراب ہو سکتی ہے نا ۔۔اس لیے بس دھیان رکھ کر بول دیتی ہوں کہ بہت اچھی پوسٹ کی۔۔۔اندر سے تو دل کرتا ہے کہ بس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(ایک دم سے چہرہ سرخ)
بولیں ۔۔۔پیاری رفعت میں ابھی آئی۔۔۔۔
اب کی بار ہم نے پیچھے دیکھنے کی غلطی نہیں کی ۔۔۔
کوثر آپی واپس آئیں ۔۔

ہم نے پوچھا آپی چلیں یہ بتائیں کہ کھانے میں کیا اچھا بناتی ہیں?
ابھی کچھ بولنے ہی والی تھیں کہ اندر سے آپی کی بیٹی روتی ہوئی آگئیں۔۔۔
اور بولیں۔۔۔۔۔امی یہ کیا کرتے آپ ۔میں چائے کیسے بناوں پورے ہفتے کی چینی آپ آج ہی ختم کر دی ۔۔۔اب پورا ہفتہ ہم کیا کریں گے ۔۔۔اور آپ کو چینی نہ ملے تو شامت تو ہماری آنی ہے ۔۔۔آپ چینی نہیں کھائے گے تو ہم پر غصہ ہوتی رہیں گی ۔۔۔اب میں کیا کروں۔۔۔۔۔۔

کوثر آپی نے بیٹی کو گھورا ۔۔۔۔اور بولیں پیاری رفعت پیاری لبنی اچھی بہنو ادر ایچ بیٹھو میں ابھی آتی۔۔۔۔

وہ تو چلی گئیں۔۔۔
اور ہم نے ایک دوسرے کو دیکھ کر بھاگنے کا ارادہ کیا۔۔۔ لبنی جی جوش میں کیمرہ ایک ہاتھ میں منتقل کیا تو دھڑام سے میرے اوپر آگریں۔۔۔۔میں نے نہایت غصے سے کیمرہ چھینا اور لبنی کو کہا۔۔۔۔
دیکھنا اب اگلی باری تم کو کہیں نہیں لے کر جاوں گی تمہاری جگہ ثمرین کو لے جاوں گی وہ کم از کم تمہاری باتوں میں آکر کھانا پینا تو نہیں چھوڑتی ۔۔۔
لبنی یہ سن کر نہایت خونخوار انداز میں میری طرف بڑھی ۔۔۔اور میں نے جان بچانے کے لیے باہر کی طرف دوڑ لگا دی
........................................................

تحریر! میری پیاری دوست رفعت کی ہے ۔ 

2 comments:

Pakistan Daily Times said...

جناب نے کمال کی تحریر لکھی

کوثر بیگ said...

پسندیدگی کا بے حد شکریہ

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔