Tuesday, June 05, 2012

ایک منتخب کتاب




السلام علیکم
میرے اچھے بھائیوں اور پیاری بہنوں :


اکثر دیکھا جاتا ہے کہ لوگ اپنے ملک سے پردیس جاتے ہیں تو آتے وقت کپڑے اور دوسری ضروری اشیاء لے آتے ہیں مگرمیں اپنے لئے کچھ خرید لاتی ہوں تو وہ کتابیں ہوتی ہیں مطالعہ کے بعد بھی میں سارا سال ورق گردانی کرتی رہتی ہوں ۔ جب پچھلے دنوں وطن گئی تو ایک عمدہ کتابوں کا سیٹ ملا جس کی مجھے بہت عرصہ سے جستجو تھی ۔ ایسا لگا جیسے ایک بنا کہے دلی تمنا پوری ہو گئی ہو ۔ بہت عرصہ سے اردہ تھا کہ اس کی کچھ باتیں آپ سب سے بھی شیئر کرتی رہوں مگر کاہلی کبھی تو مصروفیت کبھی آڑے آتی رہی ۔

ہر ایک کو اپنا وطن جان سے پیارا ہوتا ہے اور وطن میں اس کا شہر تو سب سے عزیز ہوتا ہے۔ یہ محبت فطری ہوتی ہے شاید مجھے بھی اپنے شہر حیدرآباد دکن سے اس ہی لئے انس قدرتی ہے ۔

ایک روزمجھے بک اسٹورپر مملکت ٰٰٰا صفیہ نامی کتاب نظر آئی جس میں شہرِ حیدرآباد کے بارے میں ساڑھے پانچ سو صفات کی دو جلدیں دیکھی تو دیکھتی ہی رہ گئی ۔ جب اس کے مرتب کے بارے میں پڑھا تو اور بھی حیرت ہوئی ان کا وطن ثانی پاکستان ہے۔۔

آج بھی ایسے لوگ دنیا میں ہیں جوچھوٹ جانے کے بعد بھی اپنے پرانے وطن کے لئے اتنی محنت کرتے ہیں ۔اسی کتاب میں ُمرتب ڈاکٹر محمد عبدالحی صاحب یہ کتاب کے مکمل کرنے کے بعد کہتے ہیں "چونکہ نہ خطاب کی پروا ہے اور نہ عتاب کا ڈر جو بھی ہوسکا میں اس سے مطمئن اور مسرور ہوں ۔ نام نہیں کام پیشِ نظر تھا"۔۔۔۔آگے کہتے ہیں ۔ جب ایک دوست نے حیرت سےآپ سے پوچھا ۔ِاس کتاب کی اشاعت سے تمہارا مقصد کیا ہے "؟ جواباً عرض کیا کہ زندگی کو سنوارنے کا ایک اسلوب ، ماضی سے سبق لینا ،حال کا جائزہ لینا اور مستقبل کے لئے صحیح راہ متعین کرنا ۔ ان سب کے علاوہ حق نمک بھی تو کوئی چیز ہوتی ہے۔۔۔۔۔


آفریں صد آفریں ۔۔۔ آپ بھی مطالعہ کے بعد یہ ہی کہیے گا، مجھے یقین ہے ۔ تعریف کرنی تو بہت ہے اس کتاب کی تیاری میں شامل سارے حضرات کی مگر کیا کریں ان کے لائق تعریفی الفاظ نہیں مل رہے ہیں اس لئے قلم رک جارہا ہے۔ اللہ جزائے خیر دے انہیں۔۔۔۔۔۔۔









بہت شکریہ میرے بلاگ پر آنے کا ۔۔۔۔ان شاءاللہ اس کتاب کے اقتباسات   بھی پیش کرنے کی کوشش کرونگی۔

4 comments:

افتخار اجمل بھوپال said...

آپ کے بلاگ پر سے نظر گذاری تو اچھا لگا ۔ یہاں پہنچ کر معلوم ہوا کہ آپ کا تعلق حیدرآباد دکن سے ہے ۔ میرے والدین میری پیدائش سے پہلے تک حیدرآباد میں تھے ۔ میری مجھ سے بڑی بہن حیدرآباد میں پیدا ہوئیں

کوثر بیگ said...

آپ کا کمنٹ میرے لئے ہمیشہ یاد گار رہے گا کیونکہ اس بلاگ بنانے کے بعد یہ پہلا کمنٹ ہے بڑی نوازش کی آپ نے
یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ آپ کا آبائی وطن حیدرآباد تھا بہت شکریہ بلاگ پر آنے کے لئے۔۔۔

Unknown said...

یہ پڑھ کر خوشی ہوئی کہ آپ بھی میری طرح مطالعے کی شوقین ہیں۔

کوثر بیگ said...

ارے آپ اور ہمارا ایک شوق ہے یہ تو بہت اچھی بات ہے ۔ دراصل کتابیں ایک اچھے دوست ،رہنما اوراکیلے کے ساتھے ہوتے ہیں۔بہت شکریہ کمنٹ کے لئے۔

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔